مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی
فتوی نمبر: WAT-1647
تاریخ اجراء: 26شوال المکرم1444 ھ/17مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی
صورت میں شرعی حدودمیں رہتے ہوئے شوہرکے سامنے نیل پالش
لگانا جائز ہے ، شرعاً اس میں حرج نہیں ،کہ نیل پالش
لگانافی نفسہ جائززینت ہے اورشوہرکے لیے جائززینت
اختیارکرناجائزبلکہ عظیم
ثواب کاباعث ہے ۔ البتہ! فرض وضو و غسل میں اس کو اتارنا ضروری
ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے وضو و غسل
نہیں ہوتے ۔
امام اہلسنت الشاہ امام
احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” عورت کا
اپنے شوہر کے لئے گہنا پہننا، بناؤ سنگار کرنا باعث اجر عظیم اور اس کے حق میں
نماز نفل سے افضل ہے۔" (فتاوی رضویہ،ج 22،ص 126،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟