Sharabi Ke Andaz Se Pani Peena Kaisa

شرابیوں کے اندازپر پانی ،اوردیگرمشروبات  پینے کاحکم

مجیب:  فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-169

تاریخ اجراء:       29شوال المکرم1443 ھ/31مئی  2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا  فرماتے ہیں علماءکرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  بعض دوست  شربت ،جوس وغیرہ حلال مشروبات کو اس انداز میں پیتے ہیں کہ پہلے آپس میں سب گلاس کو ٹکراتے ہیں اور پھرایک آوازمیں چیئرز  بولتے ہیں ، اس طرح حلال مشروب پینے کا کیاحکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس اندازمیں گلاس  ٹکراکر چیئرز بولناشرابیوں میں رائج طریقہ ہے ، فقہائے  کرام کی صراحت کے مطابق حلال مشروب بھی فاسق وفاجر کے اندازپرپیناناجائزوحرام ہے ،لہذا شرابیوں کے اندازپرمشروبات پینے والوں پر لازم ہے کہ اس سے سچی توبہ کریں اور آئندہ اس طرح ہرگزنہ کریں۔

   علامہ شامی فرماتے ہیں:”اذا شرب الماء وغیرہ من المباحات بلھو وطرب علی ھیئۃ الفسقیہ حرم“ یعنی جب کوئی شخص پانی اور اس جیسے مباح مشروبات کو لھوولعب کے طورپر فاسق وفاجرکے اندازپرپیئے تو وہ حرام کامرتکب ٹھہرے گا۔(ردالمحتار،جلد10،صفحہ39،مطبوعہ کراچی)

   امام اہل سنت سیدی اعلی حضرت قدس سرہ العزیزفرماتے ہیں:”شراب کے دور کی طرح پانی پینا حرام ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد 6، صفحه594 ،مطبوعہ رضا فاونڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم