Shadi Me Haldi Ki Rasam Karna

نکاح کے موقع پر ہلدی کی رسم کرنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-615

تاریخ اجراء: 03شعبان المعظم 1443ھ/07مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نکاح میں ہلدی کی رسم ہوتی ہے،اس کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شادی کے موقع پر یا اس کے علاوہ لڑکی یا لڑکے کو خوبصورتی یا جلد کی صفائی کے لیے ہلدی لگانے میں حرج نہیں، جبکہ اس میں کوئی ناجائز کام نہ کیا جائے جیسا کہ  علمائے کرام نے دولہے دلہن کو ابٹن لگانے کی اجازت دی ہے، جبکہ ممنوعات شرعیہ سے بچا جائے۔

   اور اگراس رسم میں کوئی خلاف شرع کام ہو مثلاً مردوں اور عورتوں کا اختلاط، بے پردگی، پھر اجنبی عورتوں کا دولہے کو  ہلدی لگاناوغیرہ معاملات ہوں  توایسی رسم ، ناجائز و حرام ہو گی کہ مذکورہ سب کام ناجائز و حرام ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم