Shadi Ka Khana Ghar Le Kar Jana Kaisa

شادی کا کھانا کیا گھر لے کے جاسکتے ہیں؟

مجیب: ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-120

تاریخ اجراء: 23 جمادی الاخری 1443 ھ/ 27 جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم کسی کی شادی پرکسی ہوٹل میں جب جاتے ہیں تو کھانا وافرمقدار میں موجود ہوتا ہے ،ہمیں غالب گمان ہوتا ہے کہ یہ کھانا بچ جائے گااورہوسکتا ہے کہ ضائع بھی ہوجائے ،اس لئے کھانے کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ہم کچھ کھانا اپنے ساتھ گھر لے آتے ہیں،مہمان زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم میزبان سے اجازت بھی نہیں لے سکتے،کیا ہمارا اس طرح کرنا درست ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    شادی کے موقع پرہوٹل میں جو کھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے ،وہ ہمارے ہاں عموماً مالک بنا کے نہیں دیا جاتا،صرف وہاں کھانے کی اجازت ہوتی ہے ،اس لئے ایسا کھانا مالک کی اجازت کے بغیرگھرلانا جائز نہیں ہے۔

    اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:مدعو(جس کو دعوت دی گئی) اس طعام کو ملکِ داعی (دعوت دینے والے کی ملکیت )پرکھاتا ہےاور اس کا مالک نہیں ہوجاتا،اسی واسطے مہمانوں کو روا (یعنی جائز)نہیں کہ طعامِ دعوت سے بے اذنِ میزبانِ دعوت،گداؤں یا جانوروں کو دے دیں۔۔۔یا بعد فراغ جو باقی بچے اپنے گھرلے جائیں۔(فتاوی رضویہ جلد10،صفحہ71،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Nikah Shadi Shaadi Khana Ghar