Jinsi Taskeen Ke Liye Sex Toys Ka Istimal Karna Kaisa?

جنسی تسکین کے لئے کھلونے کا استعمال کرنا کیسا؟

مجیب:ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1189

تاریخ اجراء:24ربیع الاول1444ھ/21اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    Sex Toys سے جنسی تسکین کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شریعت مطہرہ کے اصولوں کے مطابق دور حاضر میں جنسی تسکین کا واحد ذریعہ صرف میاں بیوی  کا آپس میں ایک دوسرے سے جائز طریقے سے فائدہ اٹھانا ہے۔اس کے علاوہ کسی اور ذریعے سے شہوت ابھارنا یا جنسی تسکین کرنا ،ناجائز و حرام ہے۔ لہٰذا اس اصول کی روشنی میں سیکس ٹوائز (sex toys) سے جنسی تسکین حاصل کرنا  ہرگز جائز نہیں ہے۔

   اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے﴿وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵)اِلَّا عَلٰۤى اَزْوَاجِهِمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُمْ فَاِنَّهُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَۚ(۶)فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَآءَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْعٰدُوْنَۚ(۷) ترجمہ کنز الایمان:اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں،مگر اپنی بیبیوں یا شرعی باندیوں پر جو ان کے ہاتھ کی مِلک ہیں کہ اُن پر کوئی ملامت نہیں ،تو جو ان دو کے سوا کچھ اور چاہے وہی حد سے بڑھنے والے ہیں۔(پارہ 18،سورہ مؤمنون ،آیت 5،6،7)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم