Salam Ka Shortcut Aoa Ya WS Likhna Kaisa Hai ?

سلام کا شارٹ کٹ لکھنا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2160

تاریخ اجراء: 22ربیع الثانی1445 ھ/07نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     السلام علیکم کی جگہ  aoa لکھنا کیسا ہے اور وعلیکم السلام کی جگہ  ws لکھنا کیسا؟ جواب ارشاد فرما دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوراسلام لکھنا چاہیے، (aoa) لکھنادرست نہیں،اس طرح سلام کی سنت ادا نہیں ہوگی یونہی  سلام کے جواب میں  (ws) لکھنا درست نہیں،اگر کسی نے سنت کے مطابق پوراسلام لکھا تواس کے جواب میں فقط wsلکھنے سے جواب کا وجوب ادا نہیں ہوگا۔

   اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:﴿ وَ اِذَا حُیِّیْتُمْ بِتَحِیَّةٍ فَحَیُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْهَاۤ اَوْ رُدُّوْهَاؕ-      اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ حَسِیْبًا﴾ترجمہ کنز الایمان : اور جب تمہیں کوئی کسی لفظ سے سلام کرے تو تم اس سے بہتر لفظ جواب میں کہو یا وہی کہہ دو بے شک اللہ ہر چیز پر حساب لینے والا ہے۔(پارہ 5،سورۃ النساء،آیت 86)

   رد المحتار میں ہے” ولفظ السلام في المواضع كلها: السلام عليكم أو سلام عليكم بالتنوين، وبدون هذين كما يقول الجهال، لا يكون سلاما“ترجمہ:تمام جگہوں میں سلام کے الفاظ یہ ہیں:السلام علیکم یا  سلام علیکم ،سلام پر تنوین کے ساتھ۔ان دو الفاظ کے علاوہ جو جاہل لوگ سلام کے الفاظ استعمال کرتے ہیں وہ سلام نہیں ہوتا۔ (رد المحتار علی الدر المختار،ج 6،ص 416،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم