صفر کے مہینےمیں شادی کرنا کیسا؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر/نومبر 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا صفر کے مہینے میں شادی وغیرہ کرنا شریعت میں منع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    صفر کے مہینے میں نکاح کرنا بلاشبہ جائز ہے۔ بعض لوگ صفر کے مہینے میں اس اعتقاد کی بنا پر شادی نہیں کرتے کہ اس مہینے میں بلائیں وغیرہ اترتی ہیں اور یہ منحوس مہینا ہے۔ یہ اعتقاد محض باطل و مردود ہے جس کی کوئی اصل نہیں بلکہ زمانۂ جاہلیت میں لوگ اسے منحوس سمجھتے تھے تو سرکار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے  اس کو منحوس جاننے سے منع فرما دیا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم