Rukhsati Ke Waqt Dulhan Ke Sar Par Quran Rakhna

رخصتی کے وقت دلہن کے سر پرقرآن رکھنا

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-88

تاریخ اجراء: 12جمادی الاولٰی 1443 ھ/17دسمبر 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کے دور میں ایک رسم کی جاتی ہے کہ جب بچی کی رخصتی ہوتی ہے تو سر پر قرآن پاک رکھ کر رخصتی کی جاتی ہے۔ ایسا کرنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رخصتی کے وقت دلہن کے سر پرقرآن مجید رکھنا ،جائز ہے کہ باعث برکت ہے البتہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اگرقرآن مجید جز دان وغیرہ میں نہیں ہے تو پکڑنے والے کا باوضو ہوناضروری ہے۔

   یونہی قرآن کریم سے چونکہ برکت مقصود ہے ،لہذا اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ گانے باجے یا آتش باز ی وغیرہ کی کوئی صورت نہ ہو کیونکہ یہ ہرگز درست نہیں کہ ایک طرف قرآن کریم سے برکت لی جارہی ہو اور دوسری جانب قرآن کریم کے احکامات کی ہی نافرمانی کی جارہی ہو ۔

   یوں تو قرآن کریم پاس نہ ہو اس وقت بھی ان گناہوں سے بچنا ضروری ہے مگر قرآن کی موجودگی میں اسکی عظمت واہمیت کے پیش نظر خاص طور پر گناہوں سے بچنا ضروری ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم