Paltu Billi Ke Nakhun Katna Kaisa ?

پالتو بلی کے ناخن کاٹنا کیسا ؟

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-852

تاریخ اجراء: 04رجب المرجب1444 ھ  /27 جنوری2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پالتو بلی کے ناخن کاٹ سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں بلی کے ناخنوں کو معمولی کاٹنے میں اصلاً کسی قسم کی  کوئی ممانعت نہیں ہے۔تاہم جڑوں سے کاٹنے  اور اکھاڑنے میں چونکہ انہیں تکلیف ہوگی اور جانوروں  کو بھی  تکلیف و اذیت  دینا شرعاً  ممنوع ہے، لہذا اس سے بچنا چاہیئے۔ اسی طرح آپ کو چاہیئے کہ اس کے کھانے پینے کا بھی خاص اہتمام رکھیں، کہ احادیثِ مبارکہ میں پالتو جانور کی نگہداشت کی سخت تاکید فرمائی گئی ہے۔ جیساکہ بخاری شریف میں جانور کو ایذا دینے ، اوران کو کھانا پانی  وقت پر نہ دینے سے  متعلق وعیدموجود ہےچنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ” عذبت امرأة في هرة ربطتها حتى ماتت، فدخلت فيها النار، لا هي أطعمتها ولا سقتها، إذ حبستها، ولا هي تركتها تأكل من خشاش الأرض“ ترجمہ: ایک عورت کو بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا ، جس نے اس کو باندھ رکھا تھا  یہاں تک کہ وہ (بلی)  بھوکی پیاسی مرگئی، اس وجہ سے وہ( عورت)  جہنم میں داخل ہوئی۔  کہ نہ تو قید میں رکھے ہوئے  اس نے اسے خود کھلایا پلایا ، اور نہ ہی اس کو چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑوں کو  کھا کر اپنی جان بچالیتی۔( صحیح بخاری،صفحہ 570، الحدیث 3482،مطبوعہ:ریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم