فتوی نمبر:WAT-181
تاریخ اجراء:15ربیع الاول 1443ھ/22اکتوبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایسے شرط لگانا کہ اگر میرا گھوڑا آگے نکل
گیا تو تم مجھے اتنے پیسے دو گے اور اگر تمہارا گھوڑ اآگے نکل
گیا تو میں پیسے دوں گا، کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اس طرح شرط لگانا کہ
اگر میرا گھوڑا دوڑ میں آگے نکل گیا تو تم مجھے اتنے پیسے
دو گے اور اگر تمہارا گھوڑ اآگے نکل گیا تو میں تمہیں اتنے
پیسے دوں گا، یہ جوا ہے اور جوا کھیلنا ناجائز و گناہ اور جہنم
میں لے جانے والا کام ہے ، لہذا اس سے اجتناب کریں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟