Oral Sex Karna Kaisa?

اورل سیکس کرنا کیسا؟

فتوی نمبر:WAT-84

تاریخ اجراء:08صفر المظفر1443ھ/16ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر شوہر مجبور کرے اپنی شرمگاہ کو منہ میں ڈالنے پر، تو عورت اس وقت کیا کرے ۔کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اورل سیکس(مرد یا عورت کاایک دوسرے کے اعضا ئے مخصوصہ کو منہ میں ڈالنا ) ناجائز  و گناہ ہے کہ   یہ گندا اور  بے حیائی کا کام ہے، جس سے سلیم الفطرت شخص کی طبیعت کراہت کرتی ہےاورایسے کاموں کی ممانعت قرآن پاک سے ثابت ہے ،نیزاس کام میں  شرمگاہ سے نکلنے والی نجاست  منہ میں جانے کا قوی امکان ہے  جبکہ اسی  منہ سے اللہ ورسول عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا نام  لیاجاتا ہے،تلاوت قرآن اورذکرواذکارکیے جاتے ہیں ۔ لہذا اگر شوہر کہے بھی تواس کی بات نہیں مانی جائے گی  کہ  ناجائز کام میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم