Noor Nama Parhna Kaisa ?

نور نامہ پڑھنا کیسا؟

مجیب:  فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-359

تاریخ اجراء:       22ذو الحجۃلحرام1443 ھ  /22 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نور نامہ پڑھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نورنامہ پڑھناجائزنہیں ۔جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے:”ہندی زبان میں لکھاہوارسالہ جونورنامہ کے نام سے مشہور ہے ، اس کی روایت بے اصل ہے اس کو پڑھناجائزنہیں ،اس لیے کہ اس میں ثواب کی جگہ پر اور دعاؤں پر مطبعوں میں جو اسنادی روایتیں لکھتے ہیں وہ اکثر بے اصل ہیں۔“(فتاوی رضویہ ،جلد26،صفحہ610،رضافاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم