Nafs Aur Us Ki Iqsam Ke Mutaliq Wazahat

نفس اوراس کی اقسام کے متعلق وضاحت

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1695

تاریخ اجراء: 10ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/30مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نفس کسے کہتے ہیں اور اس کی اقسام کیا ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”نفس “لغوی اعتبارسے،روح،جان،خون،کسی چیزکی ذات ، خواہش ،ارادہ،وغیرہ مختلف معانی میں استعمال ہوتا ہے۔"(قاموس الوحید،ص1284)

   اور اصطلاحا  نفس: ایسا لطیف جوہر ہے، جو زندگی ،احساس اور ارادۃحرکت کرنے کی طاقت و قوت رکھتا ہو۔ حکمااسے روح حیوانی کہتے ہیں ۔(التعریفات للجرجانی،صفحہ242، مطبوعہ :بیروت )

   اصطلاح صوفیاء میں انسان کے اندر( شہوت، غصہ وغیرہ) مذموم صفات جمع کرنے والی قوت کو نفس کہتے ہیں ۔

(احیاءالعلوم مترجم ،جلد3،صفحہ15مطبوعہ مکتبۃالمدینہ کراچی)

   نفس کی بہت اقسام ہیں ،جن میں سے تین اقسام مشہور ہیں : (1)نفس امارہ (2)نفس لوامہ (3)نفس مطمئنہ۔

   (1)نفس مطمئنہ: خواہشات سے مقابلہ کرتے کرتے ،جب یہ احکام الہی کاپابندہوجاتااوراس کی بے قراری دورہوجاتی ہے تو ایسے نفس کو "نفس مطمئنہ "کہتےہیں ۔

   (2)نفس لوامہ :اگراس کی بے قراری مکمل دورنہ ہو(یعنی اسےخواہشات پرغلبہ حاصل نہ ہو)لیکن خواہشات کی مخالفت مسلسل کرتارہے ان سے مقابلہ کرتارہے تواس وقت اسے "نفس لوامہ"کہاجاتاہے ۔

   نفس امارہ : اگریہ ملامت کرناچھوڑدے اورخواہشات کی پیروی اورشیطانی باتوں کی اتباع کرے تواسے" نفس امارہ " کہتے ہیں ۔(احیاءالعلوم مترجم ،جلد3،صفحہ15مطبوعہ مکتبۃالمدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم