Na Baligh Bacha Ghar Walo Ko Bura Khwab Bataye Tu Kya Karen ?

نابالغ بچہ اگر برا خواب دیکھے اور اپنے گھر والوں کو بتائے تو کیا کیا جائے؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1497

تاریخ اجراء: 17شعبان المعظم1445 ھ/28فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نابالغ بچہ اگر برا خواب دیکھے اور اپنے گھر والوں کو بتائے تو کیا کیا جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   برا خواب  دیکھنے پر اسے  بیان کرنے کی صورت میں نقصان کا اندیشہ رہتا ہے جیساکہ حدیث شریف میں مذکور ہے  ،   لہٰذا  بچے نے  براخواب  دیکھنے پر اسے بیان کردیا ہے تو چاہیئے کہ  اللہ پاک سے دعا مانگی جائے کہ  اس خواب کی تعبیر سے محفوظ رکھے  نیز بچے کو سمجھائے کہ آئندہ  برا خواب دیکھنے  پر اپنی بائیں طرف   تین مرتبہ تھتکاردیا کرے اوراس خواب کوکسی سے بیان نہ کیا کرے ۔

   حدیث شریف میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:” الرویا الحسنۃ من اللہ ،فاذا رای احدکم  ما یحب فلا یحدث بہ الا من یحب، واذا رای ما یکرہ فلیتعوذ باللہ من شرھا ومن شر الشیطان ،ولیتفل ثلاثا ولا یحدث بھا احدا فانھا لن تضرہ “ یعنی اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتاہے جب تم میں سے کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو اس کا ذکر صرف اسی سے کرے جو اس سے محبت رکھتا ہواوراگر ایسا خواب دیکھے کہ جو اسے پسندنہ ہو تو اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اسے پناہ مانگنی چاہئے اور(اپنی بائیں طرف ) تین مرتبہ تھتکاردے اوراس خواب کوکسی سے بیان نہ کرے تووہ کوئی نقصان نہ دے گا۔(الصحیح البخاری،کتاب التعبیر،باب ما اذا رای ما یکرہ ۔۔، جلد4، صفحہ423، دار الکتب العلمیہ ، بیروت)

   حدیث شریف کی شرح بیان کرتے ہوئے  حکیم الامت، مفتی احمدیار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ یعنی اچھی خواب ضرور بیان کرے تاکہ اس کا ظہور ہوجائے مگر بیان کرے ایسے عالم معتبر سے جو اس کا دوست و خیرخواہ ہو تاکہ وہ تعبیر خراب نہ دے اچھی تعبیر دے خواب کی پہلی تعبیر ہی پر خواب کا ظہور ہوتا ہے۔ یہ عمل بہت مجرب ہے کیسی ہی خطرناک خواب دیکھو یہ عمل کرلو ان شاءاللہ اس کا ظہور کبھی نہ ہوگا، اچھی خواب اللہ کی نعمت ہے اس کا چرچہ کرو"وَ اَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّثْ"اور بری خواب بلا و امتحان ہے اس پر صبرکرو کسی سے نہ کہو رب سے عرض کرو ان شاءاللہ دفع ہوجائے گی۔(مرقات)چونکہ حضور کے خطرناک خواب بھی رب کی طرف سے ہوتے تھے اس لیے حضور لوگوں سے ان کا ذکر فرمادیتے پھر ان کا ظہور بھی ہوتا تھا جیسے حضور نے خواب میں  تلوار  ٹوٹتی دیکھی اس کا ظہور غزوہ احد کی تکالیف کی  شکل میں نمودار ہوا، ہاتھوں پر بھاری کنگن دیکھے ان کا ظہور مسیلمہ کذاب اور اسود عنسی سے ہوا لہٰذا حضورانور صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ فرمان حضور کے اس عمل شریف کے خلاف نہیں۔“       (مراۃ المناجیح، جلد6، صفحہ288۔289، نعیمی کتب خانہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم