Muslim Ko Gair Muslim Ka Khoon Lagana

مسلم کوغیر مسلم کا خون لگانا

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2086

تاریخ اجراء: 26ربیع الاول1445 ھ/13اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غیر مسلم کا خون کسی مسلمان مریض کو لگایا جاسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خون لگانے کی ضرورت شرعیہ کے متحقق ہونے کی صورت میں  کافر کا خون بھی لگایا جا سکتا ہے ، لیکن اگر کسی مسلمان کا خون میسر ہو تو پھر  غیر مسلم کا خون  لینے و لگانے سے بچنا چاہیئے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم