Musibat Ki Wajah Se Marne Ki Dua Ka Hukum

مصیبتوں کی وجہ سے مرنے کی دعا کا حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1386

تاریخ اجراء: 02جمادی الثانی1445 ھ/16دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مصیبتوں کی وجہ سےاپنے مرنے کی دعا کرنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دنیوی رنج و مصیبت سے گھبرا کر اپنے مرنے کی دعا کرنا، جائز نہیں۔

   حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:”رنج کے سبب سے موت کی آروز نہ کرو، اگر ناچار ہو جاؤ،تو کہو:اَللّٰھُمَّ أَحْیِنِيْ مَا کَانَتِ الْحَیَاۃُ خَیْرًا لِّيْ وَتَوَفَّنِيْ إِذَا کَانَتِ الْوَفَاۃُ خَیْرًا لِّيْ“خدا یا مجھے زندہ رکھ جب تک زندگی میرے حق میں بہتر ہے اور مجھے وفات دے جس وقت موت میرے حق میں بہتر ہو۔ (مشکوۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح،جلد4،صفحہ 60، مطبوعہ:بیروت )

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’خلاصہ یہ کہ دنیوی مُضَرَّتوں سے بچنے کے لئے موت کی تمنا ناجائز ہے اور دینی مضرت (دینی نقصان)کے خوف سے جائز۔‘‘(فضائل دعا،صفحہ183، مطبوعہ: مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم