Musalman Ko Yajooj Majooj Kehne Ka Hukum

مسلمان کو یاجوج ماجوج کہنے کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-419

تاریخ اجراء:       18 محرم الحرام 1443 ھ/17اگست 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کوئی شخص دوسروں کے مقابلے میں  زیادہ کھاتاہو، زیادہ کھانے کی وجہ سے اگرکوئی شخص اس کو کہے کہ تم یاجوج ماجوج ہویایاجوج ماجوج کے بھائی ہو،یہ بتادیں کہ یہ الفاظ کہنے والے کے بارے میں کیاحکم ہے ؟کیاوہ کافرہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زیادہ کھانے والے شخص  کو یاجوج ،ماجوج یاان کا بھائی کہنے والے پر حکم کفر نہیں ،البتہ زیادہ کھانے کی وجہ سے کسی مسلمان کو یاجوج ماجوج کہنااس کی دل آزاری کاسبب ہے ، اورکسی مسلمان کی دل آزاری ناجائزوگناہ ہے ، لہٰذاجس نے یہ جملہ کہااس پرلازم ہے اس مسلمان سے معافی مانگے اور اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ بھی کرے ،اورآئندہ دل آزار جملے کہنے سے خودکوبچائے ۔

   یادرہے یاجوج ماجوج انسان اور کافرقوم ہے ،یہ ہرچیزتباہ وبربادکردیتے تھے ،ان کے شرسے بچنے کے لیے حضرت ذو القرنین رحمۃ اللہ تعالی  علیہ نے ان کودیوار لگا کر بند کردیا تھا،قربِ قیامت میں یہ دوبارہ نکلیں گے اورقتل و غارت گری کریں گے بالآخر حضرت عیسٰی علیہ السلام کی دعا  سے یہ ہلاک ہو جائیں گے ۔

   یاجوج ماجوج کاذکرقربِ قیامت کی نشانی کے طورپراحادیث طیبہ میں موجودہے ، تفصیلی مطالعہ کے لیے بہارشریعت ،جلداول سے قرب قیامت کی نشانیوں میں یاجوج ماجوج کابیان پڑھ لیجئے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم