Musalman Aurat Ka Apne Ghair Muslim Bhai Ke Sath Sharai Safar Par Jana

 

مسلمان عورت کااپنےغیر مسلم بھائی کے ساتھ شرعی سفر پر جانا

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1744

تاریخ اجراء:18ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/25جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک عورت مسلمان ہوئی ، لیکن اس کا سگا بھائی  غیر مسلم ہی ہے، اس صورت میں اگر عورت کو شرعی سفر پر جانا  ہو ، تو اس غیر مسلم بھائی کے ساتھ جا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سگا بھائی غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو وہ پھر بھی  محرم ہی ہے اور جس محرم کے ساتھ عورت سفر کر سکتی ہے اس کا مسلمان ہونا شرط نہیں، البتہ یہ ضروری ہے کہ وہ سخت فاسق بے باک اور غیر محفوظ نہ ہو۔ نیز وہ محرم، مجوسی  بھی  نہ ہو کہ ان کے اعتقاد میں محارم سے نکاح جائز ہے ۔

   بہار شریعت میں ہے: ”شوہر یا محرم جس کے ساتھ سفر کرسکتی ہے اس کا عاقل بالغ غیر فاسق ہونا شرط ہے، مجنون یا نابالغ یا فاسق کے ساتھ نہیں جاسکتی، آزاد یا مسلمان ہونا شرط نہیں، البتہ مجوسی جس کے اعتقاد میں محارم سے نکاح جائز ہےاس کے ہمراہ سفر نہیں کرسکتی۔“(بہار شریعت،جلد1،صفحہ1044۔1045،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   مکتبۃ المدینہ کے مطبوعہ رسالہ ”مسافر کی نماز“ میں ہے: ”محرم کیلئے ضروری ہے کہ سخت فاسق، بے باک، غیر مامون(یعنی غیر محفوظ) نہ ہو۔“(مسافر کی نماز،صفحہ7۔8، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم