Musalman Aur Momin Mein Kya Farq Hai ?

مسلمان اور مؤمن میں کیا فرق ہے؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2472

تاریخ اجراء: 10شعبان المعظم1445 ھ/21فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آپ سے سوال ہے  کہ مسلمان اور مومن میں کیا فرق ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حقیقی معنی کے اعتبارسےمومن اور مسلمان  دونوں کاایک ہی مطلب ہے  ،جومومن ہے ،وہ مسلمان ہے اورجو مسلمان ہے وہ مومن ہے ۔ البتہ!بسااوقات محض  اعتباری فرق  کیاجاتاہے، وہ یہ ہے کہ مومن کامطلب ہے :"دل سے تصدیق کرنے والا"اورمسلمان کامطلب ہے " شریعت کے ظاہری اعمال (نماز،حج،روزہ،زکوۃ وغیرہ)بجالانے والا۔"

   شرح فقہ اکبر میں ہے”ففی طریق اللغۃ فرق بین الایمان والاسلام ولکن لا یکون ایمان بلا اسلام ولا اسلام بلا ایمان “ ترجمہ:لغت کے اعتبار سے ایمان اور اسلام میں فرق کیا گیا ہے لیکن ایمان اسلام کے بغیر اور اسلام ایمان کے بغیر نہیں ہوتا۔

   اس کے تحت شرح فقہ اکبر لملا علی قاری میں ہے” (فرق بین الایمان والاسلام)فان الایمان فی اللغۃ ھو التصدیق ۔ ۔ ۔ والاسلام مطلق الانقیاد۔۔۔فالایمان مختص بالانقیاد الباطنی والاسلام مختص بالانقیاد الظاھری“ترجمہ:(ایمان اور اسلام میں فرق کیا گیا ہے)بایں صورت کہ ایمان تصدیق کا نام ہے اور اسلام مطلق اطاعت کا ،پس ایمان باطنی تصدیق کے ساتھ خاص ہے اور اسلام ظاہری اطاعت کے ساتھ۔(شرح فقہ اکبر،ص 161،مکتبۃ المدینہ)

   نزہۃ القاری میں ہے"ایمان اور اسلام حقیقی معنی کے اعتبار سے ایک ہی ہیں مگر اسلام کا اطلاق بسا اوقات ظاہری اطاعت و فرمانبرداری پر ہوتا ہے چونکہ مؤمن ہونے کی بنیاد تصدیق قلبی پر ہے اور یہ باطنی چیز ہے اور مسلمان ہونے کا مدار اطاعت پر ہے یہ ظاہری چیز ہے ۔"(نزہۃ القاری شرح صحیح بخاری،ج 1،ص 339،فرید بک سٹال،لاہور)

   اسی میں ہے” ایمان اور اسلام ایک ہوئے، ہاں  اطلاق  میں کہیں کہیں  اسلام ظاہری  اعمال کی ادائیگی پر بولاگیا ہے اس لحاظ سے فرق صرف اعتباری ہوگا۔"(نزہۃ القاری شرح صحیح بخاری،،ج1،ص373،فرید بک سٹال،لاہور) 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم