Murge Ke Khusye Khana Kaisa Hai ?

مرغے کے خصیے کھانا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2186

تاریخ اجراء: 28ربیع ا الثانی1445 ھ/13نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا چکن کے خصیےکھانے کی اجازت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      جس طرح بیل،بھینسے ،اونٹ اوربکرے وغیرہ کے خصیے کھانا ناجائز ہے، ایسے ہی مرغے کے بھی خصیے کھاناناجائز ہے۔

   معجم الاوسط میں ہے” عن ابن عمر، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يكره من الشاة سبعا: المرارة، والمثانة، والمحياة، والذكر، والأنثيين، والغدة، والدم“ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم بکرے کی سات چیزوں کو مکروہ قرار دیتے تھے (1)پتہ (2) مثانہ(3)شرمگاہ(4)ذَکر(5)خصیے(6)غدود (7)خون۔(المعجم الاوسط،حدیث 9480،ج 9،ص 181، دار الحرمين ، القاهرة)

   فتاوی ہندیہ میں ہے” وأما بيان ما يحرم أكله من أجزاء الحيوان سبعة: الدم المسفوح والذكر والأنثيان والقبل والغدة والمثانة والمرارة، كذا في البدائع“ترجمہ:حیوان کے جن اجزاء کا کھانا حرام ہے وہ سات ہیں(1) بہتاخون(2) ذَکر(3) خصیے (4) شرمگاہ (5)غدود(6)مثانہ(7)پتہ۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الذبائح،ج 5،ص 290،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم