Moochain Kitni Bareek Honi Chahiye ?

مونچھیں کتنی باریک کرنی چاہییں؟

مجیب: ابومحمد محمد سرفراز اخترعطاری

مصدق : مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی نمبر:31

تاریخ اجراء: 25صفرالمظفر1439ھ/15نومبر2017ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ مونچھیں کتنی باریک کرنی چاہییں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مونچھیں اتنی باریک کرنی چاہییں کہ ابرو کے مثل ہو جائیں اور اوپروالے ہونٹ کے بالائی (اوپروالے)کنارے سے نیچے نہ لٹکیں۔چنانچہ عالمگیری میں ہے:’’و یاخذ من شاربہ حتی یصیر مثل الحاجب کذا فی الغیاثیۃ"اور وہ اپنی مونچھوں سے لے (کاٹے)یہاں تک کہ وہ ابرو کے مثل ہوجائیں اسی طرح غیاثیہ میں ہے۔ (عالمگیری، ج5،ص 358،مطبوعہ کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے:’’مونچھوں کو کم کرنا سنت ہے اتنی کم کرے کہ ابرو کی مثل ہو جائیں یعنی اتنی کم ہوں کے اوپر والے ہونٹ کے بالائی حصہ سے نہ لٹکیں۔‘‘(بھار شریعت،ج3،ص585،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم