Mayoosi Ke Asbab Aur Unka Ilaj

مایوسی کے اسباب اور علاج

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2061

تاریخ اجراء: 25ربیع الاول1445 ھ/12اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زندگی سے انسان تھک جائے،  مایوس ہو جائے ،کچھ بھی  سمجھ  نہ آئے تو انسان کو کیا کرنا چاہیے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انسان کوکسی بھی حالت میں اللہ عزوجل کی رحمت اوراس کے فضل واحسان سے مایوس نہیں ہوناچاہیے کہ اللہ عزوجل کی رحمت سے مایوسی گناہ  کبیرہ ہے ،آنے والی پریشانیوں پرصبرکرناچاہیے۔ اورعام طورپر انسان کے خود کے ایسے معاملات ہوتے ہیں کہ جن کے سبب وہ اس  نہج پر پہنچ جاتاہے لہذا ان  پر غور و فکر کرے اور ان کو حل کرنے کی کوشش کرے ۔

مایوسی کے چنداسباب و علاج:

   (1)… مایوسی کا پہلا سبب جہالت ہے کہ بندہ اپنی جہالت اور کم علمی کے سبب رحمت الٰہی سے مایوسی جیسے موذی گناہ میں مبتلا ہوجاتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ دنیوی علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم بھی حاصل کرے، قرآن وحدیث کا علم حاصل کرے، جہنم میں لے جانے والے اعمال اوران پر ملنے والے عذابات پر غور وفکر کرے تاکہ اس کے دل میں خوف آخرت پیدا ہو، جنت میں لے جانے والے اعمال اور ان پر ملنے والے عظیم اجروثواب پر نظر رکھے تاکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رحمت کاملہ پر اس کا یقین مزید پختہ ہوجائے اور مایوسی اس سے دور بھاگ جائے۔

   (2)…مایوسی کا دوسرا سبب بے صبری ہے۔ کسی آزمائش یا مصیبت پر بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا کرنے سے رحمت الٰہی سے مایوسی پیدا ہوتی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ مصیبتوں پر صبر کرنے کی عادت ڈالے کیونکہ  بے صبر ی کی وجہ سےنکلنے والے کلمات بسا اوقات ’’کفریات‘‘پر مشتمل ہوتے ہیں، جو ایمان کو برباد کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ کسی بھی تکلیف یا مصیبت پر بندہ یہ مدنی ذہن بنائے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھے اس آزمائش میں مبتلا کیا ہے تو میں اس پر بے صبری کا مظاہرہ کرکے اجر وثواب کیوں ضائع کروں ؟ بلکہ میں اس کی رحمت کاملہ پر نظر رکھوں اور اس مصیبت یا پریشانی سے نجات کے لیے اس کی بارگاہ میں التجا کروں۔

   (3) مایوسی کا تیسرا سبب دوسروں کی پر آسائش زندگی پر نظر رکھنا ہے۔جب بندہ کسی کی پرآسائش زندگی پر غور وفکر کرتا ہے تو اسے اپنی زندگی پر سخت تشویش ہوتی ہےیوں بندہ رحمت الٰہی سے مایوس ہوجاتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ دوسروں پر نظر رکھنے کے بجائے اپنی زندگی پر غور وفکر کرے ، ربّ عَزَّوَجَلَّ کا شکر ادا کرتے ہوئے قناعت اختیار کرے،یہ مدنی ذہن بنائے کہ جس ربّ عَزَّوَجَلَّ نے اسے پرآسائش زندگی عطا فرمائی ہے یقیناً وہ مجھے بھی ویسی ہی زندگی عطا کرنے پر قادر ہے لیکن یہ اس کی مشیت ہے اور میں اس کی مشیت پر راضی ہوں۔ نیز بندہ اس بات پر بھی غور کرے کہ جو شخص دنیا میں جتنی پرآسائش زندگی بسر کرے گا ہوسکتا ہے کل بروز قیامت اسے اتنا ہی سخت حساب وکتاب دینا پڑے، لہٰذا پرآسائش زندگی کی خواہش کرنے کے بجائے سادہ طرز زندگی اپنانے ہی میں عافیت ہے۔

   (4) مایوسی کا چوتھا سبب بری صحبت ہے۔جب بندہ ایسے دنیا دار لوگوں کی صحبت اختیار کرتا ہے جو خود مایوسی کا شکار ہوتے ہیں تو ان کی صحبت کی وجہ سے یہ بھی مایوسی کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ سب سے پہلے ایسے لوگوں کی صحبت ترک کرکے نیک پرہیزگار اور متقی لوگوں کی صحبت اختیار کرے۔

   اَلْحَمْدُلِلہِ عَزَّوَجَلَّ تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کا مشکبار مدنی ماحول بھی ایک اچھی صحبت فراہم کرتا ہے۔ ہزاروں لوگ اس مدنی ماحول سے وابستہ ہوئے، گناہوں بھری زندگی کو ترک کیا اور نیکیوں بھری زندگی گزارنے لگے۔ آپ بھی اس مدنی ماحول سے ہردم وابستہ رہیے، اپنے علاقے میں ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کیجئے، مدنی انعامات پر عمل کیجئے، جدول کے مطابق مدنی قافلوں میں سفر کیجئے۔ شیخ طریقت امیر اہلسنت بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ کے عطا کردہ اس مدنی مقصد کے تحت زندگی گزارے کہ ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ ‘‘اپنی اصلاح کے لیے مدنی انعامات پر عمل اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کے لیے مدنی قافلوں میں سفر کرنا ہے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ ۔ اَلْحَمْدُلِلہِ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہوکر ہزاروں لوگ گناہوں بھری زندگی سے تائب ہوکر آج نیکیوں بھری زندگی گزار رہے ہیں۔"(باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ330تا332،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم