Mareez Ko Gadhi Ka Doodh Pilana Kaisa ?

مریض کو گدھی کا دودھ پلانا

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1074

تاریخ اجراء: 18ربیع الثانی1445 ھ/03نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کمزوری دور کرنے کیلئے مریض بچے کو گدھی کا دودھ پلانا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   گدھی کا دودھ پینا ، ناجائز و گناہ ہے ، چھوٹے بچےاگرچہ شریعت کے مکلف نہیں تاہم ان کو حرام پلانے والا گناہ گارہوگا، لہٰذا کمزوری دور کرنے کے لیے حلال وطیب چیزوں کاانتخاب کریں ، گدھی کادودھ ہرگزنہ پلائیں۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے:”تکرہ البان الاتان للمریض و غیرہ و کذلک لحومھا و کذلک التداوی بکل حرام“ یعنی: مریض کے لئے گدھی کا دودھ اور گوشت دونوں مکروہ تحریمی ہیں یونہی حرام کو بطور دوا استعمال کرنا حرام ہے۔(فتاوی عالمگیری ،جلد05، صفحہ434، دار الکتب العلمیۃ بیروت)

   ملتقی الابحرمیں ہے : ’’ولایحل شرب لبن الاتان ‘‘ یعنی گدھی کادودھ پیناحلال نہیں ہے ۔(مجمع الانھر،جلد4، صفحہ181،دارالکتب العلمیہ بیروت)

   در محتار میں  ہے: ”ما حرم لبسہ و شربہ حرم الباسہ و اشرابہ“ یعنی :جس کا پہننا اور پینا حرام ہے اس کا پہنانا اور پلانا بھی حرام ہے ۔(در محتار، جلد09، صفحہ 522، مطبوعہ: ملتان)

   صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”حرام چیزوں کو دوا کے طور پر بھی استعمال کرنا ناجائز ہےکہ حدیث میں ارشاد فرمایا: جو چیزیں حرام ہیں ان میں اللہ نے شفا نہیں رکھی۔“(بہار شریعت،جلد03، صفحہ505، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم