Mard Ke Liye Lipstick Lagane Ka Hukum

مردوں کے لئے لِپ اسٹک لگانے کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری

فتوی نمبر:Web-890

تاریخ اجراء: 12رمضان المبارک1444 ھ/03اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مردوں کا لِپ اسٹک لگانا،  جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مردوں کے لیے عورتوں کی طرح ہونٹوں پر لپ اسٹک لگانا گناہ کا کام  ہے کیونکہ اس میں عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے اور مردوں کا عورتوں کی یا عورتوں کا مردوں  کی مشابہت اختیار کرنا حرام ہے،حدیث پاک میں ایسا کرنے پر لعنت آئی ہے۔

   صحیح بخاری ودیگر کتبِ احادیث میں حضرت سیدنا عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ”لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المتشبھین من الرجال بالنساء، والمتشبھات من النساء بالرجالیعنی اللہ  کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ واٰلہ وسلم نے لعنت فرمائی عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر اور مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر۔(صحیح بخاری، جلد2،صفحہ 874، مطبوعہ:کراچی)

   امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :”مرد کو عورت ، عورت کو مرد سے کسی لباس ،وضع، چال ڈھال میں بھی تشبہ حرام نہ کہ خاص صورت وبدن میں ۔ “(فتاوی رضویہ ، جلد22، صفحہ 664، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم