Mard Ke Liye Diamond Ki Anguthi Pehnne Ka Hukum

مرد کے لیے ڈائمنڈ کی انگوٹھی پہننے کاحکم

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3186

تاریخ اجراء:18ربیع الثانی1446ھ/22اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مرد ڈائمنڈ کی انگوٹھی پہن سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد کیلئے انگوٹھی میں نگینے کی جگہ پر ڈائمنڈ پہننا جائز ہے،البتہ !انگوٹھی چاندی کی ہی ہونی چاہئے، جس میں صرف ایک نگینہ ہو، اور چاندی کا وزن ساڑھے چار ماشے سے کم ہو۔

   سنن ابی داؤد کی حدیث پاک میں ہے کہ ایک شخص نے عرض کی، یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ  و سلم! مَیں کس چیز کی انگوٹھی بنواؤں؟ تو آپ  علیہ الصلاۃ والسلام نے اس کے جواب میں فرمایا:"اتخذه من ورق، ولا تتمه مثقالا" ترجمہ: چاندی کی بناؤ اور ایک مثقال پورا نہ کرو یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم کی ہو۔(سنن ابی داؤد، جلد4، صفحہ 90 ، حدیث 4223 ، المكتبة العصرية،بيروت)

   امام اہلسنت  الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  فرماتے ہیں:" شرعاً چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی کہ  وزن میں ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو پہننا جائز ہے اگرچہ بے حاجت مہر اس کا ترک افضل اور مہر کی غرض سے خالی جواز نہیں بلکہ سنت ہے، ہاں تکبر یا زنانہ پن کا سنگھار یا اور کوئی غرض مذموم نیت میں ہو تو ایک انگوٹھی کیا اس نیت سے اچھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں اس کی بات جدا ہے یہ قید ہر جگہ ملحوظ رہنا چاہیے کہ سارا دار و مدار نیت پر ہے۔"(فتاوی رضویہ، جلد22، صفحہ141، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   بہار شریعت میں ہے:" مرد کو زیور پہننا مطلقاً حرام ہے، صرف چاندی کی ایک انگوٹھی جائز ہے، جو وزن میں ایک مثقال یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو۔۔۔ انگوٹھی سے مراد حلقہ ہے نگینہ نہیں، نگینہ ہر قسم کے پتھر کا ہو سکتا ہے۔ عقیق، یاقوت، زمرد، فیروزہ وغیرہا سب کا نگینہ جائز ہے۔"(بہار شریعت، جلد 3، حصہ16، صفحہ426، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم