Mard Ka Jootha Pani Peene Ka Hukum?

مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin:4847

تاریخ اجراء:   18محرم الحرام  1438 ھ/20اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ عورت کےلیے مرد کا جوٹھا پانی پینے کے متعلق کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کیلئے جان بوجھ کر اجنبی مرد کا جوٹھابطور ِلذت کھانا ،پینا مکروہ ہے،اور اگر علم نہ ہو یا علم تو ہو لیکن لذت کے طور پر نہ ہو تو اس میں حرج نہیں ،اور عالم ِ با شرع یا دیندار پیر کا جوٹھا بطور تبرک کھانا پینا جائز بلکہ بہتر ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم