Mard Ka Jism Ke Baal Saaf Karna Kaisa?

مرد کا ہاتھ،ٹانگوں،سینے اور پیٹھ کے بال صاف کرنا کیسا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-76

تاریخ اجراء:13رجب المرجب1442ھ/26 فروری2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا  مرد اپنےہاتھوں، ٹانگوں اور سینے کے بال صاف کرسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد اپنے ہاتھوں اور ٹانگوں کے بال صاف کرسکتا ہے۔ البتہ سینے اور پیٹھ کے بال صاف نہ کرنا بہتر ہے، لیکن اگر کسی نے کرلئے تو گناہ نہیں۔

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی  امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”سینہ اور پیٹھ کے بال مونڈنا یا کتروانا اچھا نہیں، ہاتھ، پاؤں، پیٹ پر سے بال دور کرسکتے ہیں۔“ (بہارِ شریعت، جلد3، صفحہ585، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم