مجیب: محمد بلال عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1576
تاریخ اجراء: 24رمضان المبارک1444 ھ/15اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اپنی محارم
کے درج ذیل
اعضاء کی طرف
اس شرط کے ساتھ نظر کر سکتے
ہیں کہ دونوں میں سے کسی
کو شہو
ت کا اندیشہ نہ ہو۔ وہ اعضاء یہ
ہیں: کان، گردن ، شانہ ، چہرہ ، سر، سینہ، پنڈلی، بازو، کلائی،
، قدم۔ہاں محارم کے سامنے بھی عورت کوا ن مذکورہ اعضاء میں سے سینہ
وغیرہ وہ اعضاء کہ جن کاکھولناحیاکے
خلاف ہے ،ان کوچھپاکرہی رکھناچاہیے ۔
بہار شریعت میں ہے: جو عورت اس کے محارم میں ہو اس کے سر، سینہ،
پنڈلی، بازو، کلائی، گردن، قدم کی طرف نظر کرسکتاہے، جبکہ دونوں
میں سے کسی کی شہوت کا اندیشہ نہ ہو محارم کے پیٹ،
پیٹھ اور ران کی طرف نظر کرنا ناجائز ہے۔(ہدایہ)اسی
طرح کروٹ اورگھٹنے کی طرف نظر کرنا بھی ناجائز ہے۔ (ردالمحتار)کان اور گردن اور شانہ اور چہرہ کی
طرف نظر کرنا جائز ہے۔"(بہارشریعت،ج03،حصہ16،ص445،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟