Maghrib Ke Baad Nakhun Katne Ka Hukum

مغرب کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

مجیب:ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-913

تاریخ اجراء: 02ذوالقعدۃ الحرام 1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مغرب کے بعد ناخن کاٹنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مغرب کے بعد ناخن کاٹنا جائز ہے،  اس میں کوئی حرج نہیں ۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے:”ان ھٰرون الرشید سال ابا یوسف رحمہ اللہ تعالیٰ عن قص الاظافیر فی اللیل ، فقال :ینبغی ، فقال: ماالدلیل علی ذلک؟ فقال: قولہ علیہ السلام :الخیر لا یؤخر۔ کذا فی الغرائب “یعنی خلیفہ ہارون رشید نے امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ سے رات میں ناخن کاٹنے کے متعلق سوال کیا، تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا:جائز ہے۔ ہارون رشید نے کہا:اس پر کیا دلیل ہے؟  تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:بھلائی کے کام میں تاخیر نہ کی جائے ۔ ایسا ہی غرائب میں ہے۔(فتاوی ہندیہ ،جلد:5، صفحہ:358، مطبوعہ :کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم