Maa Baap Ka Kisi Rishtedar Se Qata Taluq Karne Ka Kehna

ماں باپ کا کسی رشتے دار سے قطع تعلق  کرنےکا کہنا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-799

تاریخ اجراء:17جماد  ی الاوّل1444 ھ  /12دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض اوقات والدین ذاتی رنجش کی بنا پرذی رحم محرم رشتے دار سے تعلق توڑنے کا کہتے ہیں ،تو کیا اس صورت میں اولاد پر والدین کی بات ماننا لازم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دینِ اسلام نےایک اصول مقررکیاہے کہ جس کام میں خالق کی نافرمانی ہواس میں کسی بھی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ،اگرچہ والدین ہی کیوں نہ ہوں ۔ لہذا والدین ہوں یا کوئی اور فرد جب غیر شرعی کام کاحکم دیں تو خالق عزوجل کی نافرمانی والے کام میں ان  کی ہرگز اطاعت نہ کی جائے بلکہ حکم شریعت پر عمل کرنالازم ہے ،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں اگر والدین بلااجازتِ شرعی قطع رحمی کا حکم دیتے ہیں تو وہ گناہ گار ہیں اور اولاد پر لازم ہے کہ اس بات میں ان کی اطاعت نہ کرے بلکہ حکم شریعت پر عمل کرے لیکن ان سے بدتمیزی سے پیش آنے کی یاسخت اندازاپنانے کی ہرگز اجازت نہیں ، پیار ومحبت سے انھیں سمجھائے۔

   صحیح بخاری شریف کی حدیثِ مبارک ہے:”عن علی  رضي الله عنه ان النبی صلیٰ اللہ علیہ و اٰلہ و سلم قال لا طاعۃ فی معصیۃ اللہ انما الطاعۃ فی المعروف“یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ عزوجل کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں، بلکہ مخلوق کی اطاعت تو فقط بھلائی والوں کے کاموں میں ہی جائز ہے۔(صحیح البخاری ،جلد 02، صفحہ1078-1077،مطبوعہ کراچی، ملخصاً )

   صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرتِ علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:”شرعِ مطہر نے ہر ایک کے حقوق مقرر کردئیے ہیں ، جن کا پورا کرنا لازم ہےاور خود شرع کے بھی حقوق ہیں جو سب پر مقدم ہیں ۔۔۔جس (کام ) کو شرع مطہر نے ناجائز قرار دیا ہے اس میں (کسی کی) اطاعت نہیں کہ یہ حقِ شرع ہے اور کسی کی اطاعت میں احکامِ شرع کی نافرمانی نہیں کی جاسکتی کہ معصیت میں کسی کی طاعت نہیں ہے۔ حدیث میں ہے:لا طاعۃ للمخلوق فی معصیۃ الخالق۔“(فتاوٰی امجدیہ، جلد04، صفحہ 198، مکتبہ رضویہ کراچی، ملتقطا)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم