Lipstick Lagana Aur Is Mein Namaz Parhna Kaisa Hai ?

سرخی (Lip Stick) لگانا اور اس میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟

مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی  نمبر:ماہنامہ فیضان مدینہ مئی 2017

تاریخ  اجراء: 03   ذو الحجۃ الحرام1440 ھ/05اگست 2019 ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورت کو سُرخی(Lip stick) لگانا جائز ہے،اور اس میں نماز کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   اگر سرخی(Lip stick)کے اجزاء میں کوئی حرام اور ناپاک چیز شامل نہ ہو تو اس کا استعمال کرناجائز ہے۔البتہ وضو وغسل کے متعلق یہ حكم ہےکہ اگر سرخی ایسی جِرم دار (یعنی تہہ والی) ہو کہ پانی کو جسم تک پہنچنے سے روکتی ہوتو اس کے لگے ہونے کی صورت میں وضو وغسل درست نہیں ہوں گے اور وضو و غسل کے درست ہونے کے لئے اس جِرم کو ختم کرنا ہوگا، لہٰذا اگر ایسے وضو یا غسل سے نماز ادا کی تو وہ نماز درست نہ ہوئی، اسے دوبارہ پڑھنا لازم اوراگرایسی جِرم دارنہیں ہے تو اس کے لگے ہونے کی صورت میں وضوو غسل دونوں درست ہوجائیں گے،اور ان سے پڑھی ہوئی نماز بھی درست ہوگی بشرطیکہ کوئی اورمُفْسِد یا مکروہِ نماز نہ پایا گیا ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم