Laser Waghera Ke Zariye Bachon Ka Khatna Karna

لیزر وغیرہ کے ذریعے بچوں کا ختنہ کرنا

مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1058

تاریخ اجراء:11صفرالمظفر1444 ھ/08ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    آج کل لیزر وغیرہ کے ذریعے بچوں کا ختنہ کیا جا رہا ہے کیا یہ جائز ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اصل مقصود زائد کھال کو اتارنا ہے اب وہ کسی بلیڈ کے ذریعے ہو یا لیزر کے ذریعے اس میں کوئی ممانعت نہیں البتہ اگر لیزر سے جلن اور تکلیف  زیادہ ہوتی ہے یا طبی طور پر نقصان دہ ہو  تو چاہیے کہ اس کے بجائے ایسا آلہ استعمال کیا جائے جس سے کم تکلیف ہو اوروہ نقصان دہ نہ ہو  ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم