Larkon Wali Hat Larkiyon Ko Pehnana Kaisa Hai ?

لڑکوں والی ہیٹ   لڑکیوں کوپہنانا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1423

تاریخ  اجراء: 02شعبان المعظم1444 ھ/23فروری2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   لڑکوں والی ہیٹ   لڑکیوں کو بھی پہنائی جاتی ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ لڑکوں والی ہیٹ لڑکیوں کو نہیں پہنائی جاسکتی اس   بارے میں رہنمائی فرمائیں ؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں  جو  ہیٹ لڑکوں کے ساتھ   مخصوص ہے وہ لڑکیوں کو نہ پہنائی جائے کیونکہ مردوں کو  عورتوں کی اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت  اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے اور یہی حکم  والدین کے لیے  بچوں کے معاملے میں بھی ہے کہ والدین  بچوں   کو بچیوں والی اور بچیوں کو بچوں والی چیز نہ پہنائیں اگر پہنائیں گے تو  پہنانے والے گنہگار ہوں گے ۔

صحیح البخاری میں ہے” عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال“ترجمہ:حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے مردوں میں سے عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے والوں اور عورتوں میں سے مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والیوں پر لعنت کی ہے۔(صحیح البخاری،کتاب اللباس،ج 7،ص 159،دار طوق النجاۃ)

   درمختارمیں ہے " ما حرم لبسه وشربه حرم إلباسه وإشرابه"ترجمہ:جس کاپہننااورپیناحرام ہے ،اس کا پہنانا اورپلانابھی حرام ہے ۔

   اس کے تحت ردالمحتارمیں ہے " أقول: ظاهره أنه  كما يكره للرجل فعل ذلك بالصبي يكره للمرأة أيضا وإن حل لها فعله لنفسها"ترجمہ:میں کہتاہوں اوراس کاظاہریہ ہے کہ جیسے مردکےلیےیہ کام بچےکےساتھ کرنا مکروہ ہے ،عورت کے لیےبھی مکروہ ہےاگرچہ عورت کواپنے لیے وہ کام کرناحلال ہو۔(الدرالمختارمع ردالمحتار، کتاب الحظروالاباحۃ،فصل فی اللبس،ج06،ص363،دارالفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم