Larkion Ka Youtube Par Naat Parhna Kaisa ?

لڑکیوں کا You tube پرنعت پڑھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-604

تاریخ اجراء: 29رجب المرجب  1443ھ/03مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آج کل  جوان لڑکیاں پورےبناؤ سنگھار کے ساتھ You Tubeپر آتی ہیں اوربے پردہ نعت شریف بلندآواز سے سناتی ہے کیا یہ شرعا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کانامحرم مردوں کے سامنے بے پردہ ہونا،یوٹیوب پرہویاکسی اورجگہ  پربہرصورت ناجائزوگناہ ہے ،اور عورت کے لیےنعت پڑھنے میں اس بات کاخیال رکھنافرض ہے کہ اس کی آواز نا محرموں تک نہ جائے ، ورنہ یعنی اگر عورت کی آواز اتنی بلند ہوکہ غیر محرموں کواس کی آواز پہنچے گی ، تواس کااتنی بلندآواز سے پڑھنا ناجائز وگناہ ہوگا، خواہ اس کایہ پڑھنا گلی میں ہویاکھلے کمرے یا کسی اورجگہ کہ عورت کی خوش الحانی اجنبی سنے، محل فتنہ ہے اور اسی وجہ سے ناجائز ہے۔اوریوٹیوب پرپڑھنے میں نامحرم تک آوازضرور جائے گی لہذااس پرعورت کانعت پڑھناجائزنہیں ہے ۔

    سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:”نا جائز ہے کہ عورت کی آواز بھی عورت ہے اورعورت کی خوش الحانی کہ اجنبی سنے محل فتنہ ہے۔“(فتاوی رضویہ جلد 22، ص240، رضا فاؤنڈیشن، لاهور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم