فتوی نمبر:WAT-223
تاریخ اجراء:04ربیع الآخر 1443ھ/10نومبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کوئی شخص لڑکی سے
زیادتی کر رہا ہے،تو وہ خود کشی کرسکتی ہے ؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر کوئی شخص کسی کے ساتھ
زیادتی کرتاہے،تووہ سخت گناہگار اور حرام کا مرتکب ہے،اس پر لازم ہے
کہ وہ توبہ کرے اوراس سے باز آئے۔لیکن کسی کی
زیادتی کی وجہ سے لڑکی کوخودکشی کرنے کی
اجازت نہیں ہے ۔ اگر کوئی شخص زیادتی کرتا ہو،تواس کا حل یہ نہیں کہ انسان خود
کشی کر کے خود رب تعالی کی نافرمانی میں مبتلا
ہوجائے ،بلکہ زیادتی کو روکنے کے اسباب اختیارکیے
جائیں،اس کے باوجودبھی کوئی زبردستی کرےتوحتی
الامکان اپنے آپ کوبچائے ،اپنی مقدوربھرکوشش کرنے کے باوجودحفاظت نہیں
ہوسکی توعورت بری ہے اوراس کے ساتھ زبردستی کرنے والاسخت
گنہگارہے،حق اللہ اورحق العباد میں گرفتارہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟