Kya Gadhi Ka Doodh Dawa Ke Tor Par Pina Halal Hai ?

کیا گدھی کا دودھ دوا کے طور پر  پینا حلال ہے ؟

مجیب:مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر:Nor-13125

تاریخ اجراء:06جمادی الاولیٰ1445ھ/21نومبر 2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ کیا گدھی کا دودھ پینا حلال ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   گدھی کا دودھ حرام ہے، بطورِ علاج بھی اس کا استعمال جائز نہیں۔

   فتاوٰی عالمگیری میں گدھی کے دودھ کی حرمت سے متعلق کچھ یوں مذکور ہے: وأما الحمار الأهلي فلحمه حرام ، وكذلك لبنه وشحمه ۔“یعنی پالتو گدھے کا گوشت حرام ہے، اسی طرح گدھی  کا دودھ اور چربی بھی حرام ہے۔ (الفتاوٰی الھندیۃ، کتاب الذبائح، ج 05، ص 290، مطبوعہ پشاور)

   سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فتاوٰی عالمگیری کے حوالے سے ایک مقام پر نقل فرماتے ہیں:” تكره ألبان الأتان للمريض وغيره وكذلك لحومها وكذلك التداوي بكل حرام كذا في فتاوى قاضي خان۔ “یعنی گدھی کا دودھ اور گوشت مرض وغیرہ کسی بھی حالت میں استعمال کرنا مکروہ و ممنوع ہے، یونہی تمام حرام چیزوں سے علاج ممنوع ہے۔         (فتاوٰی رضویہ، ج 23، ص 349-348، رضا فاؤنڈیشن،  لاہور)

   فتاوٰی مصطفویہ میں ہے:” مادہ خر (گدھی کا) دودھ جائز نہیں، حرام میں شفاء نہیں ۔    (فتاوٰی مصطفویّہ، ص 511، شبّیر برادرز،  لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم