Kya Chand Par Ja Sakte Hain ?

کیا چاند پر جانا ممکن ہے ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1929

تاریخ اجراء:07صفرالمظفر1445ھ/25اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

        کیا چاند پر جانا ممکن ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بالکل ،چاندپرجاناممکن ہے ،یہ بات شریعت کے اصولوں کے خلاف نہیں ہے ۔اس حوالے سے مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :چاند پر کسی بھی انسان کا خواہ وہ کافر ہو خواہ مسلمان ،خلائی کشتی یا کسی اور مناسب  چیز کے ذریعہ پہنچنا شرعاًممکن ۔اس میں کسی قسم کا کوئی شرعی استحالۃ یا قباحت نہیں ۔علماء تصریح فرماتے ہیں کہ اہل  ہیئت جو کہیں اگر شرع کے مخالف نہ ہو تو اس کے ماننے میں کوئی حرج نہیں ۔ علامہ صاوی فرماتے ہیں :’’والاعتقاد بماقالہ اھل الہیئۃ لایضرولیس   فی الشرع مایخالفہ“ یعنی اہل  ہیت کی یہ بات مضر نہیں اور شریعت میں اس کے مخالف کوئی بات نہیں ۔۔۔۔اس لیے اگر کوئی کہے کہ امریکن  خلاباز اپالو کے ذریعے یا روس کی خلائی کشتی لونا چاند پر پہنچ گئی ،تو اس کی نہ تو تکفیر جائز نہ تضلیل اور نہ تجہیل  اہل علم کا کام ۔(اسلام اور چاند کا سفر،صفحہ 74 ،مکتبہ بہار شریعت ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم