Kya Aurat Ka Sar Par Imama Bandhna Jaiz Hai ?

کیا عورت کا سر پر عمامہ باندھنا جائز ہے؟

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1324

تاریخ اجراء:       09جمادی الاخریٰ1444 ھ/02جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   شادی وغیرہ کے موقع پر عورت کا سر پر عمامہ باندھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورتوں کا سر پر عمامہ باندھنا جائز نہیں ہے اس لیے کہ عمامہ باندھنا مردوں کے ساتھ خاص ہے اور عورتوں کا عمامہ باندھنے سے مردوں کے ساتھ مشابہت لازم آتی ہے  اور عورتوں کو مردوں سے مشابہت اختیار کرنا  ناجائز و حرام اور گناہ ہے۔

   صحیح بخاری شریف میں ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:"«لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال»"ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر اور مردوں کے ساتھ  مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔(صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب المتشبہون بالنساء والمتشبہات بالرجال،حدیث نمبر5885، دار طوق النجاۃ ،بیروت)

   سیدی امام اہلسنت ،امام احمد رضا خان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" زنان عرب جو اوڑھنی اوڑھتیں حفاظت کے لئے سر پرپیچ دے لیتیں اس پرارشاد ہوا کہ ایک پیچ دیں دو نہ ہوں کہ عمامہ سے مشابہت نہ ہو ۔عورت کو مرد، مرد کو عورت سے تشبہ حرام ہے: امام احمد وابوداؤد وحاکم نے بسند حسن ام المومنین ام سلمہ رضی ا ﷲ تعالٰی عنہا سے روایت کی:" ان النبی صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم دخل علیھا وھی تختمر فقال لیۃ لالیتین۔"ترجمہ: نبی اکرم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سیدہ ام سلمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا کے ہاں تشریف لے گئے تو (کیادیکھا) کہ وہ اوڑھنی اوڑھ رہی ہیں تو ارشاد فرمایا سرپر صرف ایک پیچ  ہو، دوپیچ نہ ہوں۔"(فتاوی رضویہ ،جلد24،صفحہ536،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم