Kya Aurat Ka Kanch Ki Chodiyan Pehenna Zaruri Hai ?

کیا عورت کے لئے کانچ کی چوڑیاں پہننا ضروری ہے

مجیب: ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر: Web-333

تاریخ اجراء:23ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/23جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت کے لئے کانچ کی چوڑیاں پہننا ضروری ہے  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورتوں  کےلئے   کانچ کی چوڑیاں پہننا ضروری نہیں ہے،  البتہ    عورت کےلئے بہتر ہےکہ عورتوں کی پہننے والی چیزوں ( مثلا چوڑیاں، انگوٹھی، بالیاں وغیرہ)  میں سے کوئی نہ  کوئی چیز پہن کر رکھے۔

   فتاویٰ  رضویہ میں ہے:”عورت کا باوصف قدرت بالکل بے زیور رہنا مکروہ ہے کہ مردوں سے تشبہ ہے۔ حدیث میں ہے : کان رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم یکرہ تعطر النساء وتشبھھن بالرجال ، حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم عورتوں کے تعطر (یعنی بے زیور رہنے )کو اور مردوں سے مشابہت بنانے والی عورتوں کو ناپسند فرماتے۔ (ت)

   مجمع البحار میں ہے : قیل ارادتعطل النساء باللام وھی من لاحلی علیھا ولاخضاب واللام والراء یتعاقبان کہا گیاہے کہ لفظ مذکور سے ''تعطل النساء'' حرج لام کے ساتھ مراد ہے اور اس سے وہ عورتیں مراد ہیں جو نہ تو زیور پہنے ہوں نہ خضاب لگائے ہوں پس یہاں لام اور  راء ایک دوسرے کی جگہ آتے ہیں۔ (ت)

   حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مولی علی کرم اللہ وجہہ سے فرمایا : یاعلی مرنسائک لایصلین عطلا  ۔ رواہ ابن اثیر فی النھایۃ۔ اے علی! اپنے مخدرات کو حکم دو کہ بے گہنے نماز نہ پڑھیں۔ (امام ابن اثیر نے النہایہ میں اس کو روایت فرمایا۔ ت)

   ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورت کا بے زیور نماز پڑھنا مکروہ جانتیں اور فرماتیں:کچھ نہ پائے تو ایک ڈوراہی گلے میں باندھ لے۔

   مجمع البحار میں ہے : عائشۃ رضیﷲ تعالٰی عنھا کرھت ان تصلی المرأۃ عطلا ولو ان تعلق فی عنقھا خیطا ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورتوں کے بغیر زیور نماز پڑھنے کو ناپسند فرماتیں )اور فرمایا کرتیں( اگر اور کچھ نہ ہو تو ایک ڈورا ہی گلے میں لٹکالے۔ (ت)(فتاویٰ رضویہ ،جلد22،صفحہ127۔128،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم