فتوی نمبر:WAT-242
تاریخ اجراء:09ربیع الآخر 1443ھ/15نومبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر بارہا کوشش کے با وجود ہمارے قریبی
رشتہ دارہمیں قطع تعلقی
پر مجبور کریں تو ہمیں کیا رویہ اپنانا چاہیے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر کوئی رشتہ دار آپ
کو قطع تعلقی پر مجبور کریں ،تو(جب تک کوئی
شرعی وجہ نہ ہو) آپ ان سے قطع تعلقی نہ کریں
۔کیونکہ نبی
کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا ”صل من قطعک“ترجمہ جو
تم سے تعلق توڑے ،تم اس تعلق سے جوڑو۔
(مسند
امام احمد بن حنبل،ج28،ص570،الحدیث17334،مؤسسۃ الرسالۃ
)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟