Kisi Ke Samne Apna Khwab Bayan Karna

کسی کے سامنے اپنا خواب بیان کرنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-1977

تاریخ اجراء: 25صفرالمظفر1445ھ /12ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاکسی کواپنااچھایا بُراخواب بتاناگناہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      واقعی جو خواب دیکھا ہو،خواہ اچھا ہو یا بُرا ہو ،اس کوبیان کرنا گناہ تو نہیں ہے،البتہ کونسا خواب بیان کرنا چاہیے اور کس شخص کو بیان کرنا چاہیے اس کے متعلق  تفصیل بیان کرتے ہوئے ،مفتیِ اہلِ سنت، شیخ القرآن ابو صالح مفتی محمد قاسم قادری مد ظلہ  العالی فرماتے ہیں:انسان جب کوئی اچھا خواب دیکھے تو ا س کے بارے میں صرف اس شخص کو خبر دے کہ جو اس سے محبت رکھتا ہویاعقلمند ہواوراس سے حسد نہ کرتا ہواوراگر برا خواب دیکھے تو اسے کسی سے بیان نہ کرے۔(3)صحیح بخاری اورصحیح مسلم میں ہے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتاہے جب تم میں سے کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو اس کا ذکر صرف اسی سے کرے جو اس سے محبت رکھتا ہواوراگر ایسا خواب دیکھے کہ جو اسے پسندنہ ہو تو اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اسے پناہ مانگنی چاہئے اور(اپنی بائیں طرف ) تین مرتبہ تھتکاردے اوراس خواب کوکسی سے بیان نہ کرے تووہ کوئی نقصان نہ دے گا۔(الصحیح البخاری،کتاب التعبیر،باب ما اذا رای ما یکرہ ۔۔، ج4، ص423، دار الکتب العلمیہ ، بیروت)(صراط الجنان ، جلد4 ، صفحہ 526،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

      اور یاد رہے !اپنی طرف سے جھوٹا خواب گھڑ کر لوگوں سے بیان کرنا سخت حرام اور بہت بڑا گناہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے متعدد احادیث میں اس کی مذمت فرمائی،چنانچہ حدیث پاک میں ہے:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: تمام جھوٹی تہمتوں میں سب سے بڑی تہمت یہ ہے کہ آدمی اپنی آنکھوں کو وہ دکھائے جو اس کی آنکھوں نے نہیں دیکھا ہے،(یعنی جو خواب نہیں دیکھا ہے ،اس کو جھوٹ موٹ کہے کہ میں نے یہ خواب دیکھا ہے)۔(الصحیح البخاری،کتاب التعبیر،باب من کذب فی حلمہ، ج4، ص423، دار الکتب العلمیہ ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم