Kafir se Dam Karwane Ka Sharai Hukum

اسلام میں کسی کافر سے دم کروانا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1454

تاریخ  اجراء:13شعبان المعظم1444 ھ/06مارچ2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کسی مرض یا کسی موذی جانور سے ڈسے شخص کو کسی کافر سے دم کروانا کیسا ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   کافرسے دم وتعویذ کرواناشرعاممنوع ہے ۔کیونکہ دم وتعویذکی بنیادی شرط ہے کہ الفاظ دم وتعویذکفریہ،شرکیہ، نامعلوم المعنی پرمشتمل نہ ہوں اورکفارکے متعلق یہ اطمینان نہیں کہ وہ کفریہ وشرکیہ الفاظ سے محفوظ رہیں گے۔ نیز کفار،مسلمانوں کی بدخواہی میں کمی نہیں کرتے کیاعجب کہ کوئی ایساتعویذدے جواسے نقصان کرے ۔اوراگربالفرض صحیح دم وتعویذبھی کرے تواس میں اس کی محبت دل میں بیٹھنے کااندیشہ ہے جوکہ مسلمان کولائق نہیں نیزاس کے نتیجے میں اگربتقدیرالہی شفاء ہوگئی تو ایمان وعقیدے کی خرابی کااندیشہ ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم