Kisi Aadmi Ko Rabbani Keh Kar Bulana

کسی آدمی کو" ربانی " کہہ کر بلانا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2528

تاریخ اجراء: 23شعبان المعظم1445 ھ/05مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی کا نام غلام ربانی ہے، تو اسے لوگ ربانی بلاتے ہیں، کیا  ایسے کہنا درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ربانی کا معنیٰ ہے: ”رب والا / اللہ والا“ ، لہٰذا  غلامِ ربانی نامی شخص کو صرف ربانی کہہ کر بلانے میں حرج نہیں ہے ۔

   قاموس الوحید میں ہے”الربانی:اللہ والا،خدا پرست۔" (قاموس الوحید،ص 587،ادارہ اسلامیات،لاہور)

   فیروز اللغات میں ہے”ربانی:رب کا،رب کی طرف منسوب۔" (فیروز اللغات،ص 703،فیروز سنز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم