Khinzir Ke Gosht Ka Hukum

خنزیر کے گوشت کا حکم

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1802

تاریخ اجراء: 18ذوالحجۃالحرام1444 ھ/7جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا سور کا گوشت کھانا حلال ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     سور(خنزیر) کا ہر ہر حصہ سر کے بالوں سے لےکر کھر کے نچلے حصے تک حرام اور ناپاک ونجس ہے اور اس کے گوشت کی حرمت  قرآن مجید میں متعدد مقامات پر مذکور اور  ضروریات دین سے ہے۔ اللہ  تعالی کافرمان عالیشان ہے : ﴿ اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ ﴾ ترجمہ: اس نے یہی تم پر حرام کیے ہیں مردار اور خون اور سور کا گوشت۔(سورۃ البقرہ، پارہ2،آیت 173)

   قرآن مجید میں ہے( قُلْ لَّاۤ اَجِدُ فِیْ مَاۤ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ یَّطْعَمُهٗۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّكُوْنَ مَیْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْمَ خِنْزِیْرٍ فَاِنَّهٗ رِجْسٌ)ترجمہ کنز العرفان: تم فرماؤ، جو میری طرف وحی کی جاتی ہے، اُس میں کسی کھانے والے پر میں کوئی کھانا حرام نہیں پاتا مگر یہ کہ مردار ہو یا رگوں میں بہنے والا خون ہو یا سور کا گوشت ہو کیونکہ وہ ناپاک ہے۔ (سورۃ الانعام،پ08،آیت 145)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم