Khatna Ke Mauqe Par Mithai Batne Ka Hukum

ختنہ کے موقع پر مٹھائی بانٹنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2906

تاریخ اجراء: 18محرم الحرام1446 ھ/25جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بچے کے ختنہ  کے موقع پر  مٹھائی بانٹنا صحیح ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ختنہ سنت  اور  شعائر اسلام میں سے ہے،جس کے ذریعے مسلم و غیر مسلم کے مابین امتیاز ہوتا  ہے،اسی لئے اسے عرفِ عام میں مسلمانی بھی کہا جاتا ہے،اس موقع پر خوشی کرنا،مٹھائی بانٹنا اور  عزیز و اقارب  اور دوست واحباب کی دعوت کرنا،بلا شبہ جائز ہے،البتہ اس موقع پر مٹھائی تقسیم کرنے کو ضروری سمجھنا غلط ہے۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”ختنہ سنت ہے اور یہ شعار اسلام میں   ہے کہ مسلم وغیرمسلم میں   اس سے امتیاز ہوتا ہے اسی لیے عرف عام میں   اس کو مسلمانی بھی کہتے ہیں  ۔‘‘(بہار شریعت،ج 3،حصہ 16، ص 589،مکتبۃ المدینہ)

   فتاوی امجدیہ میں ہے”ختنہ سنت ہے اور شعار اسلام سے ہے اس لئے لوگ اس کو سنت اورمسلمانی بھی کہتے ہیں ۔۔۔اس میں خوشی کرنا،مٹھائی بانٹنا،اعزہ واحباب کی دعوت کرنا جائز ہے۔(فتاوی امجدیہ،ج 2،حصہ 4،ص 229،مکتبہ رضویہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم