Khal Sameet Gosht Khana Kaisa Hai ?

کھال سمیت گوشت کھانا کیسا ؟

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1513

تاریخ اجراء: 28شعبان المعظم1444 ھ/21مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسلمان عمومًا "کھال" اتارا ہوا گوشت کھاتے ہیں۔مگراب جو مسلمان قصاب بازار میں  گوشت بیچتے ہیں وہ" کھال" کے ساتھ ہی گوشت بیچتے ہیں۔تو کیا کھال اتار کر ہی گوشت کھایا جائے یا بال چھیل کر کھال کے ساتھ گوشت کھا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی  طور پر ذبح کیے ہوئے جانور  کا گوشت کھال سمیت کھانا بھی جائز ہے۔سیدی امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن( متوفی 1340ھ)سے سوال ہوا:’’کھال مذبوح حلال مثل گائے، بھینس، بکری، مرغ وغیرہ کے حلال ہے یانہیں؟ ‘‘تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواباً ارشاد فرمایا :’’مذبوح حلال جانور کی کھال بیشک حلال ہے۔ شرعا اس کا کھانا ممنوع نہیں اگر چہ گائے ، بھینس بکری کی کھال کھانے کے قابل نہیں ہوتی۔" (فتاوی رضویہ،جلد20، صفحہ233، رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم