Aisi Dawai Khana Kaisa Jis Mein Kastoori Shamil Ho?

ایسی دوائی کھانا کیسا، جس میں کستوری شامل ہو؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Nor 9556

تاریخ اجراء:25ربیع الاول1440ھ/04دسمبر2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ایسی دوائی کھانا ، جائزہے،جس میں کستوری شامل ہو؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    کستوری پا ک بھی ہے اور اس کو بطور دوا اور غذادونوں طرح کھانابھی حلال ہے،لہذا جس دوائی میں کستوری شامل ہو،نیزاس میں کوئی ممنوعہ چیز بھی ملی ہوئی نہ ہو توایسی دوائی کھانا ، جائز ہے۔

    درمختار میں ہے:”المسک طاھر حلال فیؤکل بکل حال وکذا نافجتہ طاھرۃ مطلقاعلی الاصح“یعنی مشک پاک و حلال ہے اور اسے ہر حال میں کھانا ، جائز ہے اسی طرح اس  کی نافہ بھی مطلقاًزیادہ صحیح قول کے مطابق پاک ہے۔

    درمختار کی عبارت (فیؤکل بکل حال) کے تحت ردالمحتار میں ہے:”ای فی الاطعمۃ والادویۃ لضرورۃ او لا “یعنی مشک کو کھانے اور دوا ئی میں ڈال کر   کھانا ضرورت کی وجہ سے ہو یا بغیر ضرورت کے،بہر صورت جائز ہے۔

(در مختار مع رد المحتار ،ج1،ص404،مطبوعہ کوئٹہ)

    مراقی الفلاح میں مشک کےبارے میں ہے:”نافجۃ المسک طاھرۃ مطلقاکالمسک للاتفاق علی طھارتہ واکلہ ای المسک  حلال“یعنی  مشک  کا نافہ مشک کی طرح مطقا ًپا ک ہے، کیونکہ مشک  کے پاک ہونے پر اتفاق ہے ،اورمشک کو  کھانا بھی جائز ہے۔

(حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح ،ج1،ص239،مکتبہ غوثیہ کراچی ، ملتقطاً )

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم