Kabutar Ko Dana Dalna Sawab Ka Kaam Hai?

 

کبوتر کو دانہ ڈالنا ثواب کا کام ہے؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1748

تاریخ اجراء:18ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/25جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کہا جاتا ہے کہ کبوتر کو دانہ ڈالنے اس کے لیے باجرے کا خاص اہتمام کرنا ثواب کا کام ہے۔ کیا یہ درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! کبوتر وغیرہ دیگر حلال پرندوں کو دانا ،پانی ،مکئی ،باجرہ یاکوئی چیز کھلانا ثواب  کاکام ہے۔

   صحیح بخاری میں ہے:”قالوا يا رسول الله وإن لنا في البهائم لأجرا ؟فقال في كل ذات كبد رطبة أجر “یعنی صحابہ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہمارے لئے جانوروں میں بھی اجر (ثواب )ہے؟، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہر تر جگر والی میں اجر (ثواب)ہے۔(صحیح بخاری، حدیث 2363، صفحہ 376، مطبوعہ:ریاض)

   علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”قال النووي إن عمومه مخصوص بالحيوان المحترم وهو ما لم يؤمر بقتله فيحصل الثواب بسقيه ويلتحق به إطعامه وغير ذلك من وجوه الإحسان إليه “یعنی امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:اس حدیث کا عموم حیوانِ محترم کے ساتھ مخصوص ہے جس کے قتل کا حکم نہیں دیا گیا، لہٰذا اس کو پانی پلانے سے ثواب حاصل ہوگا اور اسی کے ساتھ کھانا کھلانا اور دیگر بھلائی کے طریقہ بھی لاحق ہیں۔ (عمدۃ القاری، الجزء التاسع، صفحہ 76، دارالفکر، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم