Kaba Sharif Roza e Mubarak Aur Mazarat Ki Tasveer Lagana

کعبہ شریف، روضہ مبارک اور مزارات کی تصاویر لگانا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2093

تاریخ اجراء: 23محرم الحرام1444 ھ/22اگست2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گھر میں کعبہ شریف، روضہ رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم یا انبیاء واولیاء کے مزارات کی تصاویر لگانا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      سوال میں مذکور سب چیزیں یعنی کعبہ شریف اور روضہ پاک اور مزارات انبیاء واولیاء، ذی روح(جاندار) اشیاء نہیں ہیں اور غیر ذی روح(غیرجاندار) کی تصویر بناناجائز ومباح ہے اور اگر وہ کوئی مقدس مقام ہو تو اس کی تصویر باعث برکت وثواب ہے اور سوال میں مذکور سب چیزیں یقینا مقدس مقامات ہیں اس لئے ان کی تصویر باعث برکت وثواب ہے۔ فتاوی رضویہ میں ہے: ”رہا نقشہ روضہ مبارکہ اس کے جواز میں اصلا مجال سخن وجائے دم زدن نہیں، جس طرح ان تصویروں کی حرمت یقینی ہے یوں ہی اس کاجواز اجماعی ہے۔“(فتاوی رضویہ ، جلد21، صفحہ439، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم