مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
فتوی نمبر: Aqs
1280
تاریخ اجراء: 14 جمادی الثانی 1439
ھ/03 مارچ 2018 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علماءِ
دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ خواتین میں
مشہور ہے کہ جمعہ کے دن کپڑے دھونے کی
شرعاً ممانعت ہے ۔ اس بات کی شرعی کیا حیثیت
ہے اور اگر ممانعت ہے ، تو کیا جمعہ کی نماز ادا ہوجانے کے بعد بھی
نہیں دھو سکتے ؟سائلہ:معلمہ (مدرسۃ المدینہ ، صدر،کراچی)
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ
ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جمعہ کے دن کپڑے دھونے
کی کوئی کسی قسم کی ممانعت نہیں ہے۔ اس دن بھی
کپڑے دھونا شرعاً بالکل جائز ہے۔سب
پر لازم ہے کہ دینی احکام سیکھ کر اس کے مطابق عمل کیا
کریں اور ہر سنی سنائی بات آگے نہ پہنچایا کریں
اور یہ بھی یاد رہے کہ دینی شرعی مسائل اپنی
اٹکل سے بتانا ، تو بالکل بھی جائز نہیں ، لہٰذ امکمل احتیاط کرنی
چاہیے ۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟